نئی دہلی،12؍جولائی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )دہلی میں ایک طرف جہاں میونسپل کارپوریشن اور حکومت ڈینگو، ملیریا اور چکن گنیا کی روک تھام کے لیے کی گئی تیاریوں کو لے کر اپنی تال ٹھوک رہے ہیں ، وہیں اعدوشمار کچھ اور ہی بتا رہے ہیں۔اس سال 8 ؍جولائی تک ڈینگو کے سب سے زیادہ 60معاملے درج ہوئے ہیں جو کہ گزشتہ پانچ سالوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیں۔دہلی کے محکمہ صحت کی تازہ رپورٹ کے مطابق، ملک کے دارالحکومت میں اس سال گزشتہ پانچ سالوں کے مقابلے میں ڈینگو کے سب سے زیادہ کیس سامنے آئے ہیں۔
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس سال 8 ؍جولائی تک ڈینگو کے 60معاملات سامنے آئے ہیں، جبکہ 2016 میں 15،2015میں 21،2014 میں 13، 2013میں 8 اور 2012میں صرف 4 معاملات سامنے آئے تھے۔دہلی میں صفائی کا کام میونسپل کارپوریشن کے پاس ہے ،لہذا ذمہ داری بھی کارپوریشنز کی زیادہ بنتی ہے۔شمالی دہلی کی میئر پریتی اگروال ڈینگو کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے اسپتال پہنچیں۔
میڈیا نے پریتی اگروال سے اس سال ڈینگو کے زیادہ معاملات کے بارے میں پوچھا ،تو انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں سے بھی ڈینگو کے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔شمالی میونسپل کارپوریشن میں صرف دو ہی معاملے سامنے آئے ہیں،ہم اب تک 80لاکھ گھروں کا معائنہ کر چکے ہیں تاکہ کہیں بھی پانی کا جمع نہ ہو۔دوسری ریاستوں سے بھی ڈینگو کے 49مریض علاج کے دہلی پہنچ چکے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ دہلی میں جب کارپوریشن کی ٹیمیں گھر گھر جا کر معائنہ کرتی ہیں، تو بہت سے لوگ دروازہ نہیں کھولتے۔اس کی وجہ سے کئی گھروں کی چھتوں پر، باغیچوں میں پانی جمع ہو رہا ہے، جس میں ڈینگوکے مچھر سب سے زیادہ پنپتے ہیں۔